ا حضرت جی ایک مسئلہ یہ ھے کہ
ایک خاتون نے اپنے والد سے دو لاکھ ادھار لیا اور ساتھ میں یہ بھی کہا کہ جب مجھے آسانی ہو گی تب میں یہ رقم واپس کروں گی ان کے والد نے کہا کہ ٹھیک ہے پھر کچھ عرصے بعد والد کا انتقال ہو گیا
پھر اس خاتون نے اپنی والدہ سے کہا کہ میں نے جو اپنے والد کو ادھار کی رقم واپس کرنی تھی نہیں کر سکی اور ابھی بھی اس پوزیشن میں نہیں ہوں کہ آپکو وہ رقم ادا کر دوں تو والدہ نے کہا کہ اگر میرے زندگی میں بھی ادھار کی ادائیگی نہ کر سکو تو میری زندگی کے بعد وہ رقم صدقہ کر دیں
اب اسن خاتون کی والدہ بھی انتقال فرما گئیں ہیں اب وہ خاتون یہ پوچھنا چاہتی ہیں کہ میں وہ ادھار کی رقم بہن بھائیوں میں تقسیم کروں یا والدہ کی وصیت کے مطابق اسکو صدقہ کر دوں۔
تنقیح مسئلہ ۔والد صاحب کی وفات کے وقت کون کون زندہ تھا اور والدہ کی وفات کے وقت بھی؟
جواب::والد صاحب کے ورثاء میں زوجہ، دو بیٹے اور دو بیٹیاںاور والدہ کے ورثاء میں دو بیٹے دو بیٹیاں
مسز عمران